History Of Rawalpindi, Rawalpindi City, History of Rawalpindi in urdu

History Of Rawalpindi,  Rawalpindi City,  History of Rawalpindi in urdu
*راولپنڈی تاریخ کے آئینے میں*

راولپنڈی پاکستان کا واحد شہر ہے جس کا نام کئ بار بلکہ بار بار تبدیل ہوا ۔ طویل عرصہ یہ راولپنڈی کے بجائے دیگر ناموں سے پکارا جاتا رہا ۔ اور راولپنڈی پر پہنچ اس کے  نام میں ٹھہراو آ گیا ۔ پہلی ہزاری عیسوی تک یہ شہر بہت چھوٹا تھا۔ وقائع راجستھان کے مطابق راولپنڈی کا قدیم ترین  نام سولان تھا ۔ تین ہزار سال قبل سالباہن پورہ تھا ۔ شاہنامہ فردوس میں اس کا نام آدڑہ لکھا ہے جو موجودہ دورمیں ٹینچ بھاٹہ کے قریب ایک محلہ ہے ۔ بعد میں راجہ گج نے چوہانوں سے حکومت چھین لی تو یہ علاقہ گجنی پور کہلایا ۔ راجہ گج کی اولاد میں سالباہن حکمران بنا تو یہ سالباہن پورہ کہلایا ۔ 
قدیم تاریخ میں اس کا ایک نام سیاہ پانی بھی درج ہے ۔ سالباہن کی اولاد میں بھٹی حکمران بنا تو یہ بھٹنیر یا بھٹی پور کہلایا ۔ راجہ جم کی اولاد کی اولاد میں سے ایک راول کیسر تھا جس نے کورنگ ندی کے قریب  موجودہ راول ڈیم کے پاس راول نامی قصبہ آباد کیا تھا ۔ گجنی پور کے آخری حکمران راجا سارگن تھا اس کی بیٹی کا نام سملی دیوی تھا اس نے جس تالاب میں خودکشی تھی ۔اسی مقام پر  سملی ڈیم بنا ہوا ہے جس کا پانی فلٹریشن کے مختلف مراحل سے گزرنے کے بعد اسلام آباد کو سپلائ کیا جاتا ہے ۔ 
 محمود  غزنوی آیا تو اس نے اس شہر کا نام اکبر آباد رکھا ۔ اور اس کے بیٹے سلطان مسعود نے فتح پور باولی رکھا ۔ موجودہ فوارہ چوک اور ڈنگی کھوئ چوک کے درمیان جب راو ل آ کر آباد ہونا  شروع ہوئے تو راول پنڈ( راولوں کا گاوں ) کی بنیا د پڑی ۔ پنڈ اسمِ مکبر ہے اور جس کا اسمِ مصغر  پنڈی ہے ۔پہلے پہل جب یہ شہر چھوٹا تھا تو راول پنڈ کہلایا ۔ بعد میں ترقی کر کے راولپنڈی بن گیا۔ پھر اسی کی کھوکھ  سے جڑواں شہر اسلام آباد معرضِ وجود میں آٻا۔۔

Post a Comment

0 Comments